جان پر بن گئی اب آئیے شیا للہ

جان پر بن گئی اب آئیے شیا للہ

مشکل آساں مری فرمائیے شیا للہ


کشتیاں ڈوبی ہوئی آپ نے تیرائی ہیں

میری امداد بھی فرمائیے شیا للہ


آپ کا طالب دیدار ہوں غوث الثقلین

روئے زیبا مجھے دکھلائیے شیا للہ


اپنے دادا اسد اللہ کے قدموں کا طفیل

دستگیری مری فرمائیے شیا للہ


ہند میں بے سرو سامان رہے کب تک بیدم

اس کو بغداد میں بلوائے شیا للہ

شاعر کا نام :- بیدم شاہ وارثی

کتاب کا نام :- کلام بیدم

دیگر کلام

میرے آقا دیں گواہی جس کی ارفع شان کی

نیّرِ عظمتِ کردار جناب حیدر

بغداد کے مسافِر میرا سلام کہنا

چار یار

ختم الرّسُل ہیں نُورِ نظر جانِ آمنہ

جان پر بن گئی اب آئیے شیا للہ

عشق نے جتھے دکاناں کھولیاں

دونوں جہاں میں آپ کا ھے وقار آمنہ

نظمِ معطر

پر توِ نُورِ ازل ہے رُوئے تابانِ رضاؒ