کیسا چمک رہا ہے سید میاں کا روضہ

کیسا چمک رہا ہے سید میاں کا روضہ

ہاں نور سے بھرا ہے سید میاں کا روضہ


جس پھول کو ہے نسبت اللہ کے نبی سے

اس سے سجا ہوا ہے سید میاں کا روضہ


نانا کے پاس لیٹا ہے شان سے نواسا

مرشد سے جا ملا ہے سید میاں کا روضہ


دروازہ ہے نہ تالا سید میاں کے در پر

ہر دم کھلا ہوا ہے سید میاں کا روضہ


درگاہ شاہ برکت کے مغربی سرے پر

قبلہ نما بنا ہے سید میاں کا روضہ


برکاتیت کی خوشبو پھیلائی زندگی بھر

تب ہی مہک رہا ہے سید میاں کا روضہ


نظمی سے پوچھتے ہیں برکاتی بھائی سارے

بیٹا بتائے کیا ہے سید میاں کا روضہ

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

ترے در کا ہُوں میں منگتا معین الدین اجمیری

کس کے دل کی ہیں دُعا حضرتِ سچل سرمست

حُسین آپ نے اُمت کی آبرو رکھ لی

ابنِ حیدر کی طرح پاسِ وفا کس نے کیا ؟

اللہ رے کیا بارگہِ غوثِؒ جلی ہے

مسلکِ اعلیٰ حضرت سلامت رہے

فتح کیوں حاصل نہ ہوتی خون کو

چار یار

کس کس کے ہیں جو چاند ستارے حسین ؑ سے

السّلام اے نوعِ انساں را نویدِ فتحِ باب