خوشنودیٔ رسول ہے الفت حسین کی

خوشنودیٔ رسول ہے الفت حسین کی

ایذا ہے مصطفٰے کو ، اذیت حسین کی


نانا نبی ہے بابا علی ماں بتول ہے

بے مثل ہے جہاں میں نجابت حسین کی


کیسے نہ ان کے ناز اٹھائیں ملائکہ

دوشِ نبی پہ کھیلنا عادت حسین کی


سردارِ خلد ہے یہ نواسہ رسول کا

وہ جنتی ہے جس کو اجازت حسین کی


سر دے دیا ، یزید کی طاعت نہ کی قبول

چشمِ فلک نے دیکھ لی جرأت حسین کی


اس نے کئی ہزار کو نابود کر دیا

سب مانتے ہیں آج بھی طاقت حسین کی


ہر دور کے یزید کی تا دیب کے لئے

ہر دور میں رہے گی ضرورت حسین کی


ہوگا یزیدیت کا سدِ باب یوں جلیل

کرنی پڑے گی دوستو طاعت حسین کی

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مشکِ مدحت

دل ٹھکانہ میرے حضور کا ہے

آفاق رہینِ نظرِ احمدؐ مختار

خوشبو ہے دو عالم میں تری اے گلِ چیدہ

سرِ سناں سج کے جانے والے

ہر روز شبِ تنہائی میں

رہی عمر بھر جو انیسِ جاں وہ بس آرزو ئے نبیؐ رہی

کیا مہکتے ہیں مہکنے والے

میرا دل اور میری جان مدینے والے

نبی کی تخلیق رب کا پہلا کمال ہوگا یہ طے ہوا تھا

خیر کی خیرات بھی خیر الورٰی