مشعلِ راہِ دیں فرید الدّینؒ

مشعلِ راہِ دیں فرید الدّینؒ

شمِع بزمِ یقیں فرید الدینؒ


آئنہ دارِ خُوئے قطب الدّینؒ

آبرُوئے معِیں فرید الدینؒ


جس سے روشن ہے رُوئے علم و عمل

ہے وہ ماہِ مبیں فرید الدّین ؒ


عابد و زاہد و فقیر و فقیہہ

نورِ دینِ متیں فرید الدینؒ


تا قیامت جُھکے گی در پہ ترے

عاشقوں کی جبیں فرید الدّینؒ


رہے آباد تیرا پاک پتن

سر زمینِ حسیں فرید الدّین ؒ


مَیں نے اعظؔم جہاں پکارا ہے

مِل گئے ہیں وہیں فرید الدینؒ

شاعر کا نام :- محمد اعظم چشتی

کتاب کا نام :- کلیاتِ اعظم چشتی

دیگر کلام

نظارہ ہو دربار کا غوثِ اعظم

در پر جو تیرے آ گیا بغداد والے مرشد

یہ اصحاب صُفّہ، خدا کے سپاہی

حجابِ امامت ۔۔۔۔۔1

ضِیاء پیر و مرشِد مرے رہنما ہیں

جبر و صبر کے مناظرے کا نام کربلا

حجابِ خُلق۔۔۔۔۲

میراں ولیوں کے امام

عمر تیری قسمت دی گلزار مہکی ابر رحمتاں دا وسایا نبی نیں

صدمئہ فرقت سہا جاتا نہیں