مولا مالک سارے جہانوں کا ہے

مولا مالک سارے جہانوں کا ہے

سارے جہانوں سارے خزانوں کا ہے


اس کے حکمِ ’’کن‘‘ سے ہوتا ہے سب

وہ ہی خالق سارے زمانوں کا ہے

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

یا رب ثنا میں کعبؓ کی دلکش ادا مل

مژدۂ رحمت حق ہم کو سنانے والے

جو ہجرِ درِ شاہ کا بیمار نہیں ہے

ذکرِ بطحا نہیں سناتے ہو

نبیؐ کی یاد ہے سرمایہ غم کے ماروں کا

سو بسو تذکرے اے میرِؐ امم تیرے ہیں

قافلے عالمِ حیرت کے وہاں جاتے ہیں

لمحہ لمحہ شمار کرتے ہیں

سرِ میدانِ محشر جب مری فردِ عمل نکلی

جانم فدائے حیدری یا علیؓ علیؓ علیؓ