رکھتے ہیں عجب انس حرم سے طائر

رکھتے ہیں عجب انس حرم سے طائر

رہتے ہیں وہیں ان کے کرم سے طائر


جاتے ہی نہیں دور حدِ طیبہ سے

مانوس ہیں اتنے وہ ارم سے طائر

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

اے خاور حجاز کے رخشندہ آفتاب

حاضر ہیں ترے دربار میں ہم

کرم تیرے دا نہ کوئی ٹھکانہ یا رسول اللہؐ

اللہ کی رَحمت سے پھر عزمِ مدینہ ہے

خوش خصال و خوش خیال و خوش خبر، خیرالبشرؐ

قافلے عالمِ حیرت کے وہاں جاتے ہیں

قطرہ قطرہ درُود پڑھتا ہے

کونین میں یُوں جلوہ نُما کوئی نہیں ہے

نگاہِ رحمت اٹھی ہوئی ہے

آسمانِ مصطفٰےؐ کے چاند تاروں پر دُرود