آسمانِ مصطفٰےؐ کے چاند تاروں پر دُرود

آسمانِ مصطفٰےؐ کے چاند تاروں پر دُرود

جن سے ہیں ساری بہاریں ان بہاروں پر دُرود


جو ہیں تیرے روضہِ پُر نور کے ےجاروب کش

ان مکرم محترم خدمت گذاروں پر دُرود


جمع ہوجاتے ہیں پچھلی رات میں جو بے قرار

مسجدِ نبویؐ کے ان سجدہ گزاروں پر دُرود


جو ترے غم کو بڑا اعزاز ہیں سمجھے ہوئے

ان کو کوئی غم نہیں اُن غم کے ماروں پر دُرود


سب کے سب اصحاب تیرے ذی شرف سب پر سلام

ہاں بطورِ خاص لیکن چار یاروں پر دُرود


تھام کر روضے کی جالی جو ہیں محوِ التجا

اُن سراپا درد و غم اُن بے قراروں پر دُرود


رحمت ِ کونین کے جَلووں سے جو پُر نور ہیں

ان بہاروں پر سلام اور ان نظاروں پر دُرود


جو ترے در پر پڑے ہیں توڑ کر پائے طلب

اُن گدایانِ کرم ان خاکساروں پر دُرود


بھیجتا رہتا ہوں خالدؔ جگمگانے کے لئے

خاندانِ مُصطفےٰ کے ماہ پاروں پر دُرود

شاعر کا نام :- خالد محمود خالد

کتاب کا نام :- قدم قدم سجدے

دیگر کلام

سیّدی یا حبیبی مولائی

خاص رَونق ہے سرِ عرشِ علیٰ

مختارِ جنت ساقئِ کوثر

سب سے حسیں محبوبِ خدا

تم پہ سَلام ِ کِر دگار

بیکسوں سے ہے جنہیں پیار وہی آئے ہیں

دو جہاں میں سلامتی آئی

لے کے سینے میں ہم انوار حرم آئے ہیں

جس سے دونوں جہاں جگمگانے لگے

وہ معلّم وہ اُمیّ لقب آگیا