مختارِ جنت ساقئِ کوثر

مختارِ جنت ساقئِ کوثر

اللہ ُ اکبر اللہُ اکبر


مطلوبِ عالم محبوبِ داور

اللہُ اکبر اللہُ اکبر


زلفوں پہ قربان خُلدِ معطّر

آبرو کا صدقہ محراب و منبر


جلوں کا حاصل منظر بہ منظر

اللہُ اکبر اللہُ اکبر


تفسیرِ قرآں ہے انکی سیرت

دیدارِ حق ہے انکی ہی صورت


کوئی نہیں ہے اتنا منور

اللہُ اکبر اللہُ اکبر


صُورت تمہاری ہے حق کی صورت

تسلیم سب کو ہے یہ حقیقت


آقاؤ سیّد مولاؤ سرور

اللہُ اکبر اللہُ اکبر


ختمِ نبوّت کا ہو نگینہ

تم نے نکھارا حُسن ِ مدینہ


اعلیٰ ؤ افضل بہتر سے بہتر

اللہُ اکبر اللہُ اکبر


ان کا تصرف دونوں جہاں میں

انکی حکومت کون و مکاں میں


ان کے گدا ہیں ایسے تو نگر

اللہُ اکبر اللہُ اکبر


لوح و قلم اب مہکیں گے کیسے

ان کی ثنا ہم لکھیں گے کیسے


کافی نہیں ہیں ساتوں سمندر

اللہُ اکبر اللہُ اکبر


ایسی فقیری کس سے ہے ممکن

سارے خزانے انکے ہیں لیکن


پھر بھی شکم پر باندھے ہیں پتھر

اللہُ اکبر اللہُ اکبر


یہ ہے خدا کا فضلِ مکمّل

نعتِ نبی ہے لب پر مسلسل


خالدؔ نے پایا ایسا مقدر

اللہُ اکبر اللہُ اکبر

شاعر کا نام :- خالد محمود خالد

کتاب کا نام :- قدم قدم سجدے

دیگر کلام

یہ فیض دیکھا ہے سرکار کی نِگاہوں کا

مٹتے ہیں دو عالم کے آزار مدینے میں

میں بے نیاز ہوں دنیا کے ہر خزانےسے

سیّدی یا حبیبی مولائی

خاص رَونق ہے سرِ عرشِ علیٰ

سب سے حسیں محبوبِ خدا

تم پہ سَلام ِ کِر دگار

آسمانِ مصطفٰےؐ کے چاند تاروں پر دُرود

بیکسوں سے ہے جنہیں پیار وہی آئے ہیں

دو جہاں میں سلامتی آئی