شیرینیِ اسلوب ملی لفظوں کو

شیرینیِ اسلوب ملی لفظوں کو

انوار کے انبار ملے سوچوں کو


تخیل میں در آیا مدینہ طاہرؔ

پرواز کے پر ایسے لگے نعتوں کو

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

مل گیا ان کا در اور کیا چایئے

اس کی طرف ہوا جو اشارہ علیؓ کا ہے

نہیں یہ عرض کہ آسُودۂ نِعَم رکھیے

اے خاکِ مدینہ ! تِرا کہنا کیا ہے

وہ سُوئے لالہ زار پِھرتے ہیں

خالی کبھی ایوانِ محمدؐ نہیں رہتا

وہﷺ کہ ہیں خیرالا نام

ہر ویلے سوہنے دیاں گلاں ایخو کل کمائی

چاہت مرے سینے میں سمائی ترےؐ در کی

مجھے رنگ دے