ایک ایک قولِ پاکِ شہِ دوسرا ہے سچ

ایک ایک قولِ پاکِ شہِ دوسرا ہے سچ

جیسے کہ لفظ لفظ کلامِ خدا ہے سچ


دعوت پہ مصطفیٰؐ کی وہی ہو گئے عدو

کہتے تھے جو امین ہے یہ بولتا ہے سچ


جھوٹے خدائے کفر ہیں لات و ہبل منات

درسِ نبیؐ کے صدقے یہ سب پر کھلا ہے سچ


بو جہل نے غرور سے انکارِ حق کیا

حالاں کہ اس کو خوب پتہ تھا کہ کیا ہے سچ


شاہد ہیں سارے کفر و صداقت کے معرکے

باطل کے سامنے نہ کہیں بھی جھکا ہے سچ


ایمان کی صفت ہے یہ مومن کی شان ہے

ہر اہلِ حق کے قلب و جگر میں بسا ہے سچ


معراج کا عتیق نے جب واقعہ سنا

فورًا پکار اُٹھے نبیؐ نے کہا ہے سچ


بو لے عمر حضورؐ سے کلمہ پڑھائیے

قرآن سن کے مجھ کو نظر آگیا ہے سچ


بے شک وہی رسولؐ کا سچا غلام ہے

ہیں جس کے سچے قول و عمل بولتا ہے سچ


احسنؔ کی نعت میں نہیں کوئی مبالغہ

جو بھی لکھا ہے مدحِ نبیؐ میں لکھا ہے سچ

شاعر کا نام :- احسن اعظمی

کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت

دیگر کلام

میرے نبی پیارے نبی ہے مرتبہ بالا تیرا

تلاشِ تابشِ انوار ہے کہیں تو فضول

یہ نوازشیں یہ عنایتیں غمِ دوجہاں سے چھڑا دیا

وقفِ ذکرِ شہِؐ حجاز رہوں

حُسنِ رسول پاک کی تنویر دیکھئے

بخشش کا نور لائی ہے صبحِ جمالِ یار

در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا

حکم ہے عالَم کو دیوانے کا دیوانہ رہے

اُسے تو کُچھ بھی ملا نہیں ہے

گناہوں سے مجھ کو بچا یاالٰہی