اے فضاؤ مسکراؤ سرکار آگئے

اے فضاؤ مسکراؤ سرکار آگئے

اے جھومتی ہواؤ سرکار آگئے ہیں


آؤ گنہ گارو رحمت کے در کھلے ہیں

خوشیوں سے گنگناؤ سرکار آگئے ہیں


کاسے بھریں گے سب کے صدقے میں مصطفیٰ کے

سرکار کے گداؤ سرکار آگئے ہیں


محبوب دو جہاں ہیں آقائے انس و جاں ہیں

نغمے خوشی کے گاؤ سرکار آگئے ہیں


گھر گھر کرو چراغاں ہے رحمت فراواں

راہوں کو بھی سجاؤ سرکار آ گئے ہیں


کون و مکاں کے والی آئے ہیں بے سہارو

کیوں چپ ہو بے نواؤ سرکار آگئے ہیں


اک کیف کا ہے عالم اک نور کا سماں ہے

جشن طرب مناؤ سرکار آگئے ہیں


دامن میں پھول بھر کر گلشن سے اے بہارو

ہر سمت گھوم جاؤ سرکار آگئے ہیں


در یتیم بن کر آئے ہیں وہ یتیموں

اب تم بھی مسکراؤ سرکار آ گئے ہیں


دامن ترا کرم سے بھر جائے گا نیازی

نعت نبی سناؤ سرکار آگئے ہیں

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

مدینہ کی تمنا میں مدینہ بن کے بیٹھا ہوں

خود کو یونہی تو نہیں محوِ سفر رکھا ہوا

حشر کے دن نفسی نفسی ہے سب کا دامن خالی ہے

الٰہی دِکھا دے مجھے وہ مدینہ

مہک اٹھے سحرسحر ہیں نکہتوں کےسلسلے

جب سے نگاہِ سیدِ ابرار ہو گئی

زمیں تیری خاطر بچھائی گئی ہے

عظمتِ شاہِ دیں دیکھتے رہ گئے

جاری ہے دو جہاں پہ حکومت رسولؐ کی

قلزمِ عشق میں اک شان سے جو ڈوبیں گے