الٰہی دِکھا دے مجھے وہ مدینہ

الٰہی دِکھا دے مجھے وہ مدینہ

جو اقصائے عالم کا ہے اک نگینہ


بغیر اس کے ایمان ہے نا مکمّل

نبی کی محبّت ہے جنّت کا زینہ

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

جو سامنے ہے مدینہ تو دیکھتا کیا ہے

کیا مجھ سے ادا ہوں ترے حق ہادئ بر حق

جڑ گئے وہ رحمتوں کے خوش نما منظر کے ساتھ

شان اللہ پاک نے ودھائی آپ دی

شرف ملا بشریّت ذو الاحترام ہُوئی

نبی کی تخلیق رب کا پہلا کمال ہوگا یہ طے ہوا تھا

اج یتیماں دے مقدر دا ستارا چمکیا

جوارِ گُنبدِ اَخضر میں

آپ کی عنایت سے دن مرے گزرتے ہیں

پیشِ حق مژدہ شفاعت کا سُناتے جائیں گے