بانیِ دور جدید مصطفؐےٰ ہیں مصطفؐےٰ

بانیِ دور جدید مصطفؐےٰ ہیں مصطفؐےٰ

آخرت تک کی نوید مصطفؐےٰ ہیں مصطفؐےٰ


ہاتھ میں رحمت کے پھول لب پہ قرآنی اصول

جتنے نرم اتنے شدید مصطفؐےٰ ہیں مصطفؐےٰ


وارثِ اوج و کمال قاسمِ حسن و جمال

صاحب قطع و برید مصطفؐےٰ ہیں مصطفؐےٰ


ہر عدم عینِ وجود غیب بھی اصلِ شہود

واقفِ نزد و بعید مصطفےٰؐ ہیں مصطفےٰؐ


جہل کو رد کردیا، علم مقصد کردیا

ارتقاؤں کی نوید مصطفےٰؐ ہیں مصطفےٰؐ


جانِ دنیا روحِ دیں، رحمت اللّعالمیں

عشقِ ایماں حسنِ دید مصطفےٰؐ ہیں مصطفےٰؐ


بھیج کر اُن پر سلام ان سے کرتا ہوں کلام

میرا روزہ میری عید مصطفےٰؐ ہیں مصطفےٰؐ


سوئے حق بڑھتا رہوں رات دن پڑھتا رہوں

میرا قرآنِ مجید مصطفےٰؐ ہیں مصطفےٰؐ

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

عصمتِ حسنِ پیمبرؐ سے ضیا ڈھونڈیں گے

میں سرکار کا کہلاتا ہوں منہ چھوٹا ہے بات بڑی

پُرسان عمل پیشِ خدا کوئی نہ ہوگا

بہت اونچا ہے قسمت کا ستارا

نہ ایسا کوئی تھا نہ ہے وہ پیکرِ جمال ہے

ذکرِ بطحا نہیں سناتے ہو

اے خدا شکر کہ اُن پر ہوئیں قرباں آنکھیں

نبی کے نام کی سارے جہاں میں برکت ہے

من موہنے نبی مکی مدنی ہم پر بھی کرم فرما جانا

ذکر سرور سے دل بھرا نہ کرے