ہر حَال میں انہیں کو پکارا جگہ جگہ

ہر حَال میں انہیں کو پکارا جگہ جگہ

دیتے رہے وہ مجھ کو سہارا جگہ جگہ


بحر خطا میں غرق میں ہوتا تو کس طرح

رحمت نے مجھ کو آکے اُبھارا جگہ جگہ


دنیا ہویا لحد ہو کہ وہ پل صِرَاط ہو

کافی ہے مجھ کو تیرا سَہارا جگہ جگہ


آسان میری مشکلیں ہوتی چلی گئیں!

پایا تِرے کرم کا اشارا جگہ جگہ


از فرش تا بہ عرش جہان خیال میں

پایا ہے ہم نے جلوہ تمہَارا جگہ جگہ


ہر دینے والا ہاتھ انہیں کا تو ہاتھ ہے

مَنگتوں کا ہو رہا ہے گزارا جگہ جگہ


ہے نِسبت رسولؐ سے طوفان سازگار

کرتی ہے پیش موج کِنارا جگہ جگہ


خالدؔ یہی تو مُرشد کامِل کا فیض ہے

آیا نظر وہ حُسن دل آرا جگہ جگہ

شاعر کا نام :- خالد محمود خالد

کتاب کا نام :- قدم قدم سجدے

جانم فدائے حیدری یا علیؓ علیؓ علیؓ

کبھی رنج آئے نہ آلام آئے

یارب ‘ مرے وطن کو اِک ایسی بہار دے

ماہِ تاباں سے بڑھ کر ہے روشن جبیں

شرمِ عصیاں سے اٹھتی نہیں ہے جبیں

حسین اور کربلا

جہاں ہے منور مدینے کے صدقے

نہ ہو آرام جس بیمار کو سارے زمانے سے

اللہ رے تیرے در و دیوار,مدینہ

اعمال کے دَامن میں اپنے