ہر انؐ کی بات ضروری ہے زندگی کے لیے

ہر انؐ کی بات ضروری ہے زندگی کے لیے

’’نبیؐ کی نعت ضروری ہے زندگی کے لیے‘‘


جو قربِ سرورِؐ عالم کے خواب تازہ کرے

حسیں وہ رات ضروری ہے زندگی کے لیے


بس انؐ کی ذات ہی مرکز ہے زندگانی کا

بس انؐ کی ذات ضروری ہے زندگی کے لیے


تمھاری چشمِ کرم سے ہے میرے دل کو قرار

تمھاری جھات ضروری ہے زندگی کے لیے


جو راہِ حق کی مسافت میں رہنمائی دے

اسی کا ساتھ ضروری ہے زندگی کے لیے


وفا کی راہ میں دنیا بھلانا پڑتی ہے

ہوس کی مات ضروری ہے زندگی کے لیے


وہ ہاتھ جس میں تھمی ہو ثنا سدا طاہرؔ

تجھے وہ ہاتھ ضروری ہے زندگی کے لیے

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

تیری زلف چہ دِل جئے باغی نوں

دی خبر اب تو مری بے خبری نے مجھ کو

عشقِ سرکار میں جو دل بھی تڑپتا ہو گا

نبی کی یاد میں خود کو بُھلائے بیٹھے ہیں

مسلماں اُن کے گھر سے جو وفا کرتا نظر آیا

آپ کی جلوہ گری ہوتی نہ گر منظورِ حق

مرے خون کے قطرے قطرے کے اندر

توں ایں ساڈا چین تے قرار سوہنیا

ساری دنیا میں بہار آئی ترےؐ آنے سے

اک در دے ہو کے بہہ گئے آں در در تے گدائیاں کیتیاں نئیں