ہمیشہ قریۂ اُمّی لقب میں رہتے ہیں

ہمیشہ قریۂ اُمّی لقب میں رہتے ہیں

جہاں کہیں بھی ہوں حدِ ادب میں رہتے ہیں


ازل کے دن سے ہیں تیرے غلام ابنِ غلام

غرورِ نسبت و فخرِ نسب میں رہتے ہیں


سوادِ روح میں صلِ علیٰ کی خوشبو ہے

ثنا کے حرف جو دامانِ لب میں رہتے ہیں


گدازِ نعت، بشر دوستی سکھاتا ہے

ہر ایک شخص سے ملتے ہیں سب میں رہتے ہیں


نوازتا ہے وہ شہریت اپنے قریہ کی

عجم نژاد، دیارِ عرب میں رہتے ہیں


ریاض ان کو ہی ملتا ہے حاضری کا شرف

جو ان کی یاد، جو ان کی طلب میں رہتے ہیں

شاعر کا نام :- ریاض مجید

دیگر کلام

اس قدر کون محبّت کا صِلہ دیتا ہے

دنیا ہے ایک دشت تو گلزار آپ ہیں

خواب میں کاش کبھی ایسی بھی ساعت پاؤں

گنہ آلود چہرے اشک سے ڈھلوائے جاتے ہیں

یرِ چمن میں ، بیٹھ لب جُو، دُرُود پڑھ

تصّور غیر ممکن رفعت و شان محمدؐ کا

ہر آنکھ میں پیدا ہے چمک اور طرح کی

حدودِ طائر سدرہ، حضور جانتے ہیں

نظر میں ہے درِ خیرالوریٰ بحمداللہ

اللہ نے پہنچایا سرکارؐ کے قدموں میں