جب وہ چہرہ دکھائی دیتا ہے

جب وہ چہرہ دکھائی دیتا ہے

عشق سجدہ دکھائی دیتا ہے


کیا ادھر سے حضورؐ گزرے ہیں

چاند سا یہ دکھائی دیتا ہے


رو رہا ہے یہ کون خلوت میں

غار سدرہ دکھائی دیتا ہے


سنگ اسود کو اس لئے چوموں

اُن کا بوسہ دکھائی دیتا ہے


کس قدر مطمئن ہیں میرے حضورؐ

گھر میں فاقہ دکھائی دیتا ہے


سارا قرآن ب سے س تلک

اُن کا خطبہ دکھائی دیتا ہے


کس کے نقش قدم پہ چلتا ہوں

صاف رستہ دکھائی دیتا ہے


بخدا کس قدر حیات افروز

اُن کا روضہ دکھائی دیتا ہے


سارا جغرافیہ مظفر کو

اُن کا حجرہ دکھائی دیتا ہے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

جلوہ گر حضورؐ ہو گئے

دل آپ پر تصدق جاں آپ پر سے صدقے

روزِ ازل توں کہیا لبیک جنہاں مکے ڈھکیاں خلقتاں ساریاں نیں

سوہنیا ، سیدا ، عربیا ، ڈھولیا بخش دے جے کوئی بول میں بولیا

رسول میرے مِرے پیمبر درود تم پر سلام تم پر

نہ پوچھو کہ کیا ہیں مدینے کی گلیاں

جو دیکھیں گے اُن کی شفاعت کا منظر

وطیرہ آپ کا آقا ! کرم کی انتہا کرنا

بِگڑے ہوؤں کو کِس نے سنوارا ترے بغیر

مصروف صبح و شام ہیں ان کی عطا کے ہاتھ