جاده عشق محمد ﷺ کا تسلسل دیکھو

جاده عشق محمد ﷺ کا تسلسل دیکھو

نہیں اس راہ میں یارو! کوئی منزل کوئی سنگ


آسماں گنبد خضری سے فرو تر نکلا

یہ حقیقت ہے، نہیں کوئی نظر کا نیرنگ


غیب بھی اُن کے کرم سے مری نظروں پر کھلا

میں نے دیکھی ہے مدینے میں بہشت صد رنگ


آپ کے نام میں ہر لفظ کا مفہوم ملے

میرے سرکار میں ہر دور کی زندہ فرہنگ


میں نے تسنیم میں کوثر کو ملایا کشفی

آج میرے لئے ہر جامہ مستی ہوا تنگ

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

اللہ اللہ مدینہ ترا بَطحا تیرا

لہجۂِ گل سے عنادل نے ترنم سیکھا

جو ہو چکا ہے جو ہو گا، حضور جانتے ہیں

مجھ کو آقا مدینے بلانا

پلکاں دے اوہلے چمکے تارے حضوریاں دے

ہر اک سانس ان کی خوشبو پارہے ہیں

راہِ نبیؐ میں ذوقِ وفا میرے ساتھ ہے

اک روز مرے خواب میں آئیں تو عجب کیا

گنبدِ خضرا کی چاہت کا نشہ آنکھوں میں ہے

زباں پہ جب بھی مدینے کی گفتگو آئی