جونہی ان کا نام لیا ہے

جونہی ان کا نام لیا ہے

سُونا دل آباد ہوا ہے


جب سے ان کا دامن تھاما

بگڑا ہوا ہر کام بنا ہے


خالق کا احسان ہے ہم کو

محبوبِ ذیشان دیا ہے


قریہ قریہ بستی بستی

ان کی رحمت کا چرچا ہے


کر دو کرم یا شاہِ مدینہ!

بندۂ خستہ در پہ پڑا ہے


بخش دیا یہ کہہ کر حق نے

میرے نبی کا مدح سرا ہے


شکر ہے قدرت نے آصف کو

نعتِ نبی لکھنے کو چُنا ہے

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

قطع: اپنے مولا کی بس اک چشمِ عنایت مانگے

نبی کا ذکر کرو تو سکون ملتا ہے

بس یہی اہتمام کرتے ہیں

تدبیر ہی الگ ہے، تعبیر ہی الگ ہے

ہیں فلک پر چاند تارے، سرورِ کونین سے

اے حبیبِ رب اکبر! آپ کے ہوتے ہوئے

آپ محترم شہِ امم

آپ آئے ہوئے دوجہاں ضوفشاں

جہاں میں ہیں آئے نبی اللہ اللہ

ہو گی کس سے بیاں عظمتِ مصطفی