معصومیت کا ہالا بچپن مرے نبیؐ کا

معصومیت کا ہالا بچپن مرے نبیؐ کا

پھولوں کی طرح اجلا بچپن مرے نبیؐ کا


سب اچھی عادتوں سے پُر نور اور مزّین

سچائی کا حوالا بچپن مرے نبیؐ کا


آغوشِ آمنہ سے دن کی طرح ابھر کر

جگ کو سجانے والا بچپن مرے نبیؐ کا


گھر حارث و حلیمہ کا برکتوں سے بھرتا

رعنائیوں کا جھرنا بچپن مرے نبیؐ کا


شیما کی اور انیسہ کی چاہتوں کا مرکز

بادل محبتوں کا بچپن مرے نبیؐ کا


بنتِ اسد کی دھڑکن، وہ جانِ امِّ ایمن

تو قیرِ جد بڑھاتا بچپن مرے نبیؐ کا

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

الہامِ نعت ہوتا ہے چاہت کے نور سے

گدائے کوئے حبیبؐ ہوں ملا ہے کیا دم بدم نہ پوچھو

جوبنوں پر ہے بہارِ چمن آرائی دوست

ایسا تجھے خالق نے طرحدار بنایا

زمین و زماں تمہارے لئے

اللہ! کوئی حج کا سبب اب تو بنا دے

اس نے کہا کہ مجھ کو یہ ”سونا“ پسند ہے

وچھوڑے دے میں صدمے روز

غُلامی میں رہے پُختہ تو اُمّیدِ صلہ رکھنا

جہاں روضہء پاک خیرالورا ہے وہ جنت نہیں ہے ‘ تو پھر اور کیا ہے