مرے غربت کدے میں جب رسول اللہ آتے تھے

مرے غربت کدے میں جب رسول اللہ آتے تھے

کبھی وہ گفتگو کرتے


کبھی وہ نیند کی وادی کو سرافراز بھی کرتے

پسینہ جسم اطہر پر چمکتا تھا


میں ان قطروں کو ایک شیشی میں رکھ کر

کسی خوشبو میں حل کرتی


پینے سے وہ خوشبو یوں بدل جاتی

کہ جیسے خاک جنت کے


گل وریحان کی خوشبو

اسی شیشی کو اپنا گھر بنالیتی

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

معجزاتِ کن فکاں کا ایک ہی مفہوم ہے

خوش خصال و خوش خیال و خوش خبر، خیرالبشرؐ

زمیں میلی نہیں ہوتی ضمن میلا نہیں ہوتا

میں نہ وہابی ‘ نہ قادیانی‘ نہ میں بہائی ‘ نہ خارجی ہوں

مدینے والیا اک وار آویں

دل کی تسکیں کیلئے چھیڑئیے دلدار کی بات

مرا رفیق میرے ساتھ شہر طیبہ میں

راحتِ قلبِ عاشقاں ہیں آپؐ

چلو دامن میں بھر لائیں کرم کوئے پیمبر سے

آئیں گے لمحات خوشی کے