میرے دل میں ہے آقا ! قیام آپ کا

میرے دل میں ہے آقا ! قیام آپ کا

تذکرہ ہے لبوں پر مدام آپ کا


اپنی خواہش سے آقا نہیں بولتے

ہے وحیِ اِلٰہی کلام آپ کا


پیشِ خدمت کروں گا میں در پر شہا !

آنسوؤں سے لکھا ہے سلام آپ کا


جو حِرا سے اُتر کر دیا آپ نے

ساری دُنیا کو پہنچا پیام آپ کا


خود خُدا بھیجتا ہے درود آپ پر

اِتنا اُونچا ہے آقا ! مقام آپ کا


اِس کے حق میں شفاعت جو ہو آپْ کی

بخشا جائے گا آقا ! غُلام آپ کا


اِس زمیں پر ہی چرچا نہیں ہے فقط

گُونجتا ہے فلک پر بھی نام آپ کا


تذکرہ ہر جگہ ، ہر زماں ، ہر گھڑی

ہر زباں پر ہے خیرُالانام آپ کا


ہو جلیلِ حزیں پر بھی چشمِ کرم

یہ گُنہ گار ، بھی ہے غُلام آپ کا

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- لمعاتِ مدحت

دیگر کلام

کون ہوں پہلے جان لے سورج

بے سہارا ہیں ترے در پہ آئے بیٹھے ہیں

کتنا گناہگار ہُوں کتنا خراب ہُوں

جد کنکر تئیں مارے

کیسے ہوئے مدینے سے رخصت نہ پوچھیے

ہر اک سانس ان کی خوشبو پارہے ہیں

جس کشتی کے ہیں احمدِ مختار محافظ

وہ دن آئیں کبھی ہم بھی بنیں مہماں مدینے میں

راضی جنہاں گنہگاراں تے حضور ہوگئے

یہ مانا مرے پاس دولت نہیں ہے