میرے مولا کا مُجھ پر کرم ہو گیا
میں بھی مدّاحِ شاہِ اُمم ہو گیا
شُکر ہے ! جن کو توفیقِ مدحت ملی
نام میرا بھی اُن میں رقم ہو گیا
سر وہی دو جہانوں میں اُونچا ہوا
جو درِ شاہِ والا پہ خم ہو گیا
ہو گئے جو غلامِ حبیبِ خدا
اُن پہ دیکھو وفورِ نِعَم ہو گیا
جب سے اُن کی ثنا کا وظیفہ کیا
دور جیون سے ہر ایک غم ہو گیا
یہ جلیل اُن کی مدحت کا ہی فیض ہے
مُجھ سا بے مایہ اہلِ قلم ہو گیا
شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل
کتاب کا نام :- لمعاتِ مدحت