محمدؐ باعثِ حُسنِ جہاں ایمان ہے میرا

محمدؐ باعثِ حُسنِ جہاں ایمان ہے میرا

محمدؐ حاصلِ کون و مکاں ایمان ہے میرا


محمدؐ اوّل و آخر محمدؐ ظاہر و باطن

محمدؐ ہیں بہر صورت عیاں ایمان ہے میرا


شرف اِک کملی والے نے جنہیں بخشا ہے قدموں میں

وہ صحرا بن گئے ہیں گلستاں ایمان ہے میرا


محبت ہے جسے غارِ حرا میں رونے والے سے

وہ انساں ہے خدا کا رازداں ایمان ہے میرا


معطّر کر گئے ساغرؔ فضائے گلشنِ ہستی

نبیؐ کے گیسوئے عنبر فشاں ایمان ہے میرا

شاعر کا نام :- ساغر صدیقی

کتاب کا نام :- کلیاتِ ساغر

دیگر کلام

زمیں پر عظمتِ ارض و سما بن کر نہیں آیا

رُلا دیتی ہے پاکیزہ مدینے کی ہوا مجھ کو

مجھے اپنا پُر نور چہرہ دکھا دے

کہیں بستی کہیں صحرا نہیں ہے

بزمِ کونین سجانے کے لیے آپ آئے

محمدؐ باعثِ حُسنِ جہاں ایمان ہے میرا

جاری ہے دو جہاں پہ حکومت رسولؐ کی

سرمایۂ حیات ہے سِیرت رسولؐ کی

لبوں پہ جس کے مُحمدّؐ کا نام رہتا ہے

ہمیں جو یاد مدینے کا لالہ زار آیا

جس طرف چشمِ محمدّؐ کے اشارے ہوگئے