مصطفے کی محبت بڑی چیز ہے

مصطفے کی محبت بڑی چیز ہے

ذکر سرور کی برکت بڑی چیز ہے


اُنکی یادوں کی دولت نہ کیوں ہو عزیز

ان کی یادوں کی دولت بڑی چیز ہے


گرچہ عصیاں کی کوئی نہیں حد مگر

عاصیو ان کی رحمت بڑی چیز ہے


آرزوئے مدینہ نہ کیوں میں کروں

دوستو یہ سعادت بڑی چیز ہے


بے قراری مٹی دل کو چین آ گیا

سبز گنبد کی قربت بڑی چیز ہے


آستان نبی کے ہیں جو بھی فقیر

ان فقیروں کی صحبت بڑی چیز ہے


سب کا سینہ مدینہ بناتے ہیں یہ

اللہ والوں کی نسبت بڑی چیز ہے


کم نہیں ہے عبادت سے دید آپ کی

ان کی رُخ کی زیارت بڑی چیز ہے


ہو گئے دونوں عالم میں ہم با مراد

کملی والے کی مدحت بڑی چیز ہے


نعت سرکار سنتے سناتے ہیں جو

ان غلاموں کی قسمت بڑی چیز ہے


رب کی رحمت بھی صدقے میں اُنکے ملی

یہ نبی کی عنایت بڑی چیز ہے


مصطفے پر نیازی پڑھو تم درُود

با الیقین یہ عبادت بڑی چیز ہے

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

سوہنے دی یاد چے اکھیاں نوں

ہر ایک سورۂ قرآں سنائے بسم اللہ

عِشق خیر الاَنام رکھتے ہیں

اے سکونِ قلب مضطر اے قرارِ زندگی

دلدار بڑے آئے محبوب بڑے دیکھے

جو کردار و عمل سے عاشقِ خیر البشر ہوں گے

دور دکھ کی ردا ہو گئی ہے

جان و دِل سے ہوں میں فدائے حضورؐ

صَلِّ عَلیٰ صَلِّ عَلیٰ

جب تصور میں کبھی گنبد ِ خضراء دیکھوں