رحمتِ کل جہاں ہیں رحمتِ کل

رحمتِ کل جہاں ہیں رحمتِ کل

شاہِ کون و مکاں ہیں سطوتِ کل


وہ شفاعت کریں گے محشر میں

ان کی مرضی پہ ہے شفاعتِ کل


وہ جو سلطانِ انبیا ٹھہرے

ہے انہی کے لئے امامتِ کل


سب سے عالی نسب مرے آقا

ان کی گھٹی میں ہے شرافتِ کل


زندگی ان کی ہے کتابِ ھدیٰ

نطقِ عالی ہوا بلاغتِ کل


آگے سدرا سے ہے سفر جن کا

سو انہی کے لئے ہے رفعتِ کل


ہو گیا دیں حضور پر کامل

اور انہی پر تمام نعمتِ کل


جنکے حسنین وارثِ جنت

ان کو بخشی گئی سیادتِ کل


ساریہ نے سنی صدائے عمر

بخش دی آپ نے سماعتِ کل


وہ ہیں تسکینِ دل جلیل ان کا

نامِ نامی ہوا ہے راحتِ کل

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مشکِ مدحت

دیگر کلام

یوں تو ہیں شہر خوب کئی خوب تر کہاں

ہوئی کافور ظلمت نورِ حق کا بول بالا ہے

بڑی کریم تیری ذات یا رسول الله

تھی جس کے مقدر میں گدائی تیرے در کی

دل میں اُترتے حرف سے

جو خواب میں کبھی آئیں حضور آنکھوں میں

وقتی کہ شوم محوِ ثنائے شہِ لولاک

دل دلبر دلدار مدینے وسدا اے

سرکار کی آمد ہے رحمت کی گھٹا چھائی

سارے جہاں سے اچھا طیبہ کا گلستاں ہے