روشن ہے مرے خواب کی دُنیا مرے آگے
تعبیر بنا گنبد خضری مرے آگے
افلاک کو جھکتے ہوئے دیکھا ہے نظر نے
ہے خواب کہ شاہ مدینہ مرے آگے
ہے ماہ دو ہفتہ ترے کاشانے کی قندیل
ہے خاک سبر اوج ثریا ترے آگے
تھا درد کے دریا میں تلاطم ترے پیچھے
سمٹا ہے مرے درد کا دریا ترے آگے
شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی
کتاب کا نام :- نسبت