تاجدار حرم ایک چشم کرم کوئی آقا نہیں آپ سا یا نبی

تاجدار حرم ایک چشم کرم کوئی آقا نہیں آپ سا یا نبی

آپ محبوب رب آپ سب کی طلب دو جہاں آپ کی ہیں عطا یا نبی


آپ کا راج ہے دو جہاں پر شہا سکہ چلتا ہے سرکار کے نام پر

آپ کی ہر رضا ہے خدا کی رضا آپ کی مانتا ہے خدا یا نبی


آپ ہی کے کرم نے سہارا دیا غم کے ماروں کو در پہ ہے بلوایا

للہ اب نہ مدینے سے کیجیو جدا ہے ہماری یہی التجا یا نبی


رحمتوں والے رحمت کی خیرات دے دیس کو میرے خوشیوں کی سوغات دے

والیء دو جہاں بھر دو اب جھولیاں آپکے در کے ہیں ہم گدا یا نبی


حامی بیکساں شافع مجرماں آپ کے در سے جائیں تو جائیں کہاں

وجہ تسکین ہے آپ کا آستاں آپ ہیں بحر لطف و عطا یا نبی


در پہ حاضر کھڑے ہیں غلام آپکے پڑھ رہے ہیں دود سلام آپ کے

لیکے آئے ہیں فریاد نام آپ کے ہو کرم آج بہر خدا یا نبی


مری قسمت کا روشن نگینہ رہے عمر بھر حاضری مدینہ رہے

رحمتوں سے بھرا آبگینہ رہے لاڈلوں کا تجھے واسطہ یا نبی


لاج اپنے نیازی کی رکھ لیجئے غم کے ماروں پہ آقا کرم کیجئے

اپنی رحمت سے دامن کو بھر دیجئے آپ ہیں سب کے حاجت روا یا نبی

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

وہ آستانِ پاک کہا ں ‘ میرا سر کہاں

کھلا ہے سبھی کے لئے باب رحمت وہاں کوئی رتبے میں ادنی ٰ نہ عالی

وہ ہے رسُول میرا

ہادیؐ و رہبرؐ سرورِ عالمؐ

ہے جن کی خاکِ پا رُخِ مہ پر لگی ہوئی

یاد سینے میں سمائی ترے دربار کی ہے

روز محشر سایہ گستر ہے جودامان رسولﷺ

سارے عالم میں انوار کی روشنی

خداوند امحمد مصطفیٰ کے ابر رحمت کو

حمتِ نورِ خدا میرے نبیؐ