امیدیں جاگتی ہیں دل ہیں زندہ

امیدیں جاگتی ہیں دل ہیں زندہ گھر سلامت ہیں

تری دہلیز کے صدقے ہمارے سر سلامت ہیں


دراڑوں کو بھی تیری رحمتوں نے باندھ رکھا ہے

فضا کتنی شکستہ ہے مگر منظر سلامت ہیں


قیامت تک محمدؐ مصطفےٰ کے ساتھ رہنا ہے

فقط اس آسرے پر اس توقع پر سلامت ہیں


ہماری مسجدیں بھی ڈیڑھ ڈیڑھ اینٹوں پہ ہیں قائم

کلس، مینار، گنبد گر گئے منبر سلامت ہیں


ہماری روح شیشہ اور یہ شیشہ ریزہ ریزہ ہے

ہمارے جسم پتھر، اور یہ پتھر سلامت ہیں


ہمیں بھی صاحب معراج اڑنے کی سکت دے دے

ہماری ہمتیں ٹوٹی ہیں لیکن پر سلامت ہیں


ہمیں توفیق دے ہم اور اضافہ کر سکیں دکھ میں

ہمارے دشمنوں کو دکھ ہے ہم کیونکر سلامت ہیں


نگل سکتا ہے جب فرعون کو دریا مرے آقاؐ

تو پھر کیوں غیرت ایماں کے سوداگر سلامت ہیں


مرے جذبات کے پیچھے مظفر ان کی طاقت ہے

میں کیسے ٹوٹ جاؤں وہ مرے اندر سلامت ہیں

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- میرے اچھے رسول

دیگر کلام

فصل خزاں میں احمد مختار سے بہار

جلوہ گر کونین میں آقا کی طلعت ہو چکی

حضور انور حبیب داور مدینے والا مدینے والا

ہر زمانہ ہی ترا مدح سرا لگتا ہے

حمد کی یوں توقیر بڑھائی جاتی ہے

خُدا سے کب خدائی چاہتا ہُوں

لیے دستِ کرم میں فیض کا دریا بلاتے ہیں

عزتِ عرش و فلک پائے رسولِ عربی

مرے لج پال کے جو چاہنے والے ہوں گے

یَا سَیِّدَ السَّادَاتِ جَئتُکَ قَاصِدًا