زندگی معتبر ہو گئی

زندگی معتبر ہو گئی

ان کے غم میں بسر ہو گئی


منزل عشق سر ہو گئی

مصطفیٰ کی نظر ہو گئی


جائیں گے ہم بھی فردوس میں

ان کی رحمت اگر ہو گئی


چھڑ گئی صبح طیبہ کی بات

شام غم مختصر ہو گئی


میرے سرکار کا ہے کرم

مجھ کو اپنی خبر ہو گئی


زندگی صدقہ سرکار کا

خوب سے خوب تر ہو گئی


نعت سرکار کے فیض سے

میری اچھی گزر ہو گئی


پھول خوشیوں کے کھلنے لگے

چشم رحمت جدھر ہو گئی


ذکر سرکار کے نور سے

روشنی میرے گھر ہو گئی


جب نیازی مدینے چلا

ہر خوشی ہم سفر ہو گئی

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

مکاں عرش اُن کا فلک فرش اُن کا

وہ کہاں شوکتِ خدائی میں ہے

جامع الحسنات ہیں وہ ارفع الدرجات وہ

توں ایں میرا مان تے تران سوہنیا

تازہ امنگ جاگی دِل عندلیب میں

اوصاف بے نظیر ہیں اور ذات بے مثال

وہ شمع اجالا جس نے کیا چالیس برس تک غاروں میں

پیار سے دیکھتا ہے خدا بھی اُسے جو بشر مصطفے کی نظر میں رہے

جو یادِ نبیؐ میں نکلتے ہیں آنسو

جو نسبتِ شہِ کون و مکاں ؐ پہ ہیں نازاں