رُوحِ حسانؓ کی جانب سے مِلا مجھ کو جواب

رُوحِ حسانؓ کی جانب سے مِلا مجھ کو جواب

ہو نہ آزارِ تَردُّد میں طبیعت مشغول


سب میں رہتے ہوئے جو سب سے جُدا لگتا ہو

اُس پہ محضِ بشریّت کا ہے اطلاق، فضول


نُور کے سانچے میں ڈالا ہو خدا نے جس کو

اپنے جیسا جو کہے اُس کو، وہ فطری مجہول


’’حُسنِ یوسفؑ، دمِ عیسیٰ ؑ، یدِ بیضا‘‘ دارد

ہر بشر کے لیے ممکن نہیں اِن سب کا حُصول

شاعر کا نام :- سید نصیرالدیں نصیر

کتاب کا نام :- دیں ہمہ اوست

رب کی ہرشان نرالی ہے

موجود بہر سمت ہے اک ذاتِ الٰہی

الہام کی رم جھم کہیں بخشش کی گھٹا ہے

کُملائی ہوئی روح کُو یارب گُلِ تر کر

افسوس! بہت دُور ہوں گلزارِ نبی سے

نعت گو ہے خدا نعت خواں آسماں

حبیبِ رب العُلیٰ محمدؐ

کرم کے آشیانے کی کیا بات ہے

خدا کرے کہ مری ارض پاک پر اُترے

منگتے خالی ہاتھ نہ لَوٹے کِتنی ملی خیرات نہ پوچھو