اے خدا ‘ دِل تو آئنہ سا تھا
ٹھیس لگنے سے ٹوٹ سکتا تھا
اتنی ضربیں لگی ہیں پے در پے
میرا سب جسم کِرچی کِرچی ہے
آبگینے کی کیا حقیقت تھی
اتنی شدت کی کیا ضرورت تھی !
شاعر کا نام :- احمد ندیم قاسمی
کتاب کا نام :- انوارِ جمال