مرکزِ رازِ حقیقت آستانِ بو الحسین

مرکزِ رازِ حقیقت آستانِ بو الحسین

منبعِ نورِ شریعت آشیانِ بو الحسین


سنیوں کا ہے عقیدہ اولیا مرتے نہیں

اس پہ شاہد ہے حیاتِ جاودان بو الحسین


برکتِ برکات کا سودا خریدو نوریو

عرسِ نوری میں لگی ہے پھر دوکانِ بو الحسین


جس کی شاخیں آسماں میں جس کی جڑ مضبوط ہے

قادری شجرہ ہے قرطاسِ امانِ بو الحسین


دلکش و دلچسپ و شیریں دل نشین و دل پسند

بو الحسن سے ملتا جلتا ہے بیانِ بو الحسین


اتباعِ سنّتِ حسنین پر نازاں ہیں ہم

ہم نواسوں سے ہے جاری داستانِ بو الحسین


جن کے دل ہیں نورِ ایماں نور عرفاں نور سے بھرے

بادشاہوں سے ہیں برتر خادمانِ بو الحسین


یہ کرم ہے حضرتِ نوری پہ نانا جان کا

ہم نواسوں سے چلا ہے خاندانِ بو الحسین


بھاگ چھوٹے دشمنانِ دین میداں چھوڑ کر

کھنچ گئی نامِ خدا جب بھی کمانِ بو الحسین


حضرتِ سید میاں کے دم قدم کی خیر ہو

جن کے سائے میں رواں ہے کاروانِ بو الحسین


ہے تلمذ تم کو نظمی سیدِ ذی جاہ سے

اور سید ہند میں ہیں ترجمانِ بو الحسین

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

لوٹنے رحمتیں قافِلے میں چلو

الوداع اے ماہِ رمضاں الوداع

یہ پہلی شب تھی جدائی کی

خدا کرے کہ مری ارض پاک پر اُترے

رخِ صفی پہ یہ سہرا سجا سبحان اللہ

ماہ و انجم کو پرو کر جو بنایا سہرا

خزاں کی شام کو صبح ِ بہار تو نے کیا

فروری 1946 کی یاد میں

بصارت منجمد ہے

کرم تو دیکھئے احساں تو دیکھئے ان کا