قرب کا راستہ ہے دعا

قر ب کا راستہ ہے دعا

اتصّال خدا ہے دعا


اشک عاشق کا زادِ سفر

روح و دل کی غذا ہے دعا


آئے دروازہء روح سے

لامکاں کی ہوا ہے دعا


موسمِ عشق ہے زندگی

دھوپ انساں گھٹا ہے دعا


ضعفِ اعمال کے ہاتھ میں

روشنی کا عصا ہے دعا


شکلِ احساس آئے نظر

شیشہ خود نما ہے دعا


بندگی کا حسیں اعتراف

عجز کی انتہا ہے دعا


ٹانک دو آگے پیچھے درود

بندگی کی قبا ہے دعا


مانگ لو دل کی گہرائی سے

بابِ رحمت کشا ہے دعا


شافی ہے ذات اللہ کی

ہر مرض کی دوا ہے دعا


حق تعالیٰ مرے ساتھ ہے

میرے لب پر دعا ہے دعا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

دل سے مِرے دنیا کی محبت نہیں جاتی

کیا بیاں ہو شان نظمی گلشن برکات کی

میں اس رات کی بے ازل

استادہ ہے کس شان سے مینار رضا کا

یہ پہلی شب تھی جدائی کی

چاہت میں ان کی، ایسا سراپا مرا رہے

یہ جشنِ عرسِ قاسمی نعمت خدا کی ہے

مرکزِ رازِ حقیقت آستانِ بو الحسین

زمین آدھی تاریک ہے

شاہِ بَرَکات اے ابُو البرکات اے سلطانِ جُود