یہ جشنِ عرسِ قاسمی نعمت خدا کی ہے
یہ بزمِ نور ظلِّ الہ مصطفیٰ کی ہے
مارہرہ پر نہ کیوں شہ جیلاں کا رنگ ہو
جاگیر یہ ہمیشہ سے غوث الوریٰ کی ہے
مارہرہ منسلک ہے مدینہ کی میم سے
نورانیت یہاں اسی نورِ خدا کی ہے
صہبائے چشتیت سے ہے مارہرہ مست مست
اس پر نظر ہمیشہ سے خواجہ پیا کی ہے
مارہرہ پر یہ فضل ہے آلِ رسول کا
تقریب کوئی سی بھی ہو احمد رضا کی ہے
مسند نشیں ہے پیر سخاوت ہے جوش پر
برکاتیو بڑھو کہ یہ ساعت عطا کی ہے
نظمی تمہیں نسب پہ نہ کیوں اپنے ناز ہو
خوشبو تمہارے خوں میں اسی کربلا کی ہے
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا