آئیں گی سنّتیں جائیں گی شامَتیں
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
تم سدھر جاؤ گے، پاؤ گے برکتیں
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
جلوۂ یار کی آرزو ہے اگر
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
میٹھے آقا کریں گے کرم کی نظر
مَدنی ماحول میں کر لو تُم اعتِکاف
مرضِ عصیاں سے چھٹکارا چاہو اگر
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
آؤ آؤ اِدھر آبھی جاؤ اِدھر
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
چوٹ کھا جائے گا ا ِک نہ اِک روز دل
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
فضلِ رب سے ہدایت بھی جائے گی مل
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
فضلِ رب سے گناہوں کی کالَک دُھلے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
نیکیوں کا تمھیں خوب جذبہ ملے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
گرچِہ دل میں ہے فیشن کی اُلفت بھری
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
عمر آیندہ گزرے گی سنَّت بھری
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
بھائی گر چاہتے ہو ’’نَمازیں پڑھوں‘‘
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
نیکیوں میں تمنّا ہے ’’آگے بڑھوں‘‘
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
تم کو راحت کی نعمت اگر چاہئے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
بندگی کی بھی لذّت اگر چاہئے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
موت فضلِ خدا سے ہو ایمان پر
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
رب کی ر حمت سے جنّت میں پاؤ گے گھر
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
رحمتیں لُوٹنے کے لئے آؤ تم
مَدنی ماحول میں کرلو تم اعتِکاف
سنّتیں سیکھنے کے لئے آؤ تم
مَدنی ماحول میں کرلو تم اعتِکاف
گر تمنّا ہے آقا کے دیدار کی
مَدنی ماحول میں کر لوتم اعتِکاف
ہوگی میٹھی نظر تم پہ سرکار کی
مدنی ماحول میں کر لوتم اعتکاف
آؤ آ کر گناہوں سے توبہ کرو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
رَحمتِ حق سے دامن تم آ کر بھرو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
ختم ہوگی شرارت کی عادت چلو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
دُور ہو گی گناہوں کی شامت چلو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
بگڑے اَخْلاق سارے سنور جائیں گے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
بس مزہ کیا مزے کو مزے آئیں گے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
ولولہ دیں کی تبلیغ کا پاؤ گے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
فضلِ رب سے زمانے پہ چھا جاؤگے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
حُبِّ دنیا سے دل پاک ہو جائیگا
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
جامِ عشقِ محمد بھی ہاتھ آئیگا
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
سُنّتیں کھانا کھانے کی تم جان لو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
مان لو بات اب تو مِری مان لو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
لینے خیرات تم رحمتوں کی چلو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
لُوٹنے برکتیں سنّتوں کی چلو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
پیارے اسلامی بھائی چلے آؤ تم
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
خالی دامن مُرادوں سے بھر جاؤ تم
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
میٹھے آقا کی اُلفت کا جذبہ ملے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
داڑھی رکھنے کی سنَّت کا جذبہ ملے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
اِنْ شَاءَ اللہ ہر کام ہوگا بھلا
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
دور ہوگی بَفضلِ خدا ہر بَلا
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
سیکھنے کو ملیں گی تمہیں سنّتیں
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
لُوٹ لو آ کر اللہ کی رحمتیں
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتکاف
گیت گانے کی عادت نکل جائیگی
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
بے جابک بک کی خصلت بھی ٹل جائیگی
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
ساری فیشن کی مستی اُتر جائے گی
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
زندَگی سنّتوں سے نکھر جائے گی
مدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
گر مدینے کا غم چشمِ نم چاہئے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
مدنی آقا کی نظرِ کرم چاہئے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
سُنّتیں سیکھ لو رحمتیں لُوٹ لو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
دین کے عِلم کی برکتیں لُوٹ لو
مَدنی ماحول میں کر لو تُم اعتِکاف
تم گناہوں سے اپنے جو بیزار ہو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
تم پہ فضلِ خدا، لُطفِ سرکار ہو
مَدنی ماحول میں کر لو تُم اعتِکاف
ذِکر کرنا خدا کا یہاں صبح و شام
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
پاؤگے نعتِ محبوب کی دھوم دھام
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
کر کے ہمّت مسلمانو آجاؤ تم
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
اُخروی دولت آؤ کما جاؤ تم
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
درد ٹانگوں میں ہو، دَردگُھٹنوں میں ہو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
پیٹ میں درد ہو یا کہ ٹَخنوں میں ہو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
سنّتوں کی تم آ کر کے سوغات لو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
آؤ بٹتی ہے رَحمت کی خیرات لو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
گورِ تِیرہ کو تم جگمگانے چلو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
راحتیں روزِ محشر کی پانے چلو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
چھوٹ جائے گی فلموں ڈِراموں کی لَت
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
خوش خدا ہو گا بن جائیگی آخِرت
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
تنگ دستی کا حل بھی نکل آئے گا
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
روزگار ان شائَ اللہ مل جائے گا
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
عاشقانِ رسول آؤ دیں گے بیاں
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
دور ہوں گی عبادات کی خامیاں
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
باجماعت نَمازوں کا جذبہ ملے
مَدنی ماحول میں کرلو تم اعتِکاف
دِل کا پَژمُردہ غُنچہ خوشی سے کِھلے
مَدنی ماحول میں کر لوتم اعتِکاف
سیکھنے زندَگی کا قرینہ چلو
مدنی ماحول میں کر لوتم اعتِکاف
دیکھنا ہے جو میٹھا مدینہ چلو
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
ان شائَ اللہ بھائی سُدھر جاؤ گے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
مرضِ عصیاں سے چھٹکارا تم پاؤ گے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
دل میں بس جائیں آقا کے جلوے مُدام
مَدنی ماحول میں کر لو تُم اعتِکاف
دیکھو مکّے مدینے کے تم صبح و شام
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
صحبتِ بد میں رہنے کی عادت چُھٹے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
خصلتِ جُرم و عصیاں تمہاری مِٹے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
آؤ عشقِ محمد کے پینے کو جام
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
مست ہو کر کرو خوب تم مَدنی کام
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
زندَگی کا قرینہ ملے گا تمہیں
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
آؤ دردِ مدینہ ملے گا تمہیں
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
آؤ سنّت کا فیضان پاؤ گے تم
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
اِنْ شَاءَ اللہ جنّت میں جاؤ گے تم
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
تم کو تڑپا کے رکھ دے گو دردِ کمر
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
پاؤ گے تم سُکوں ہوگا ٹھنڈا جگر
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
رنگ رَلیاں مَنانے کا چَسکا مِٹے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
رَقص کی مَحفِلوں کی نُحُوست چھُٹے
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
ڈھول باجوں کو سُننے سے باز آؤ تم
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
فلمی گانے نہ ہرگز کبھی گاؤ تم
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
چھوڑدو چھوڑدو بھائی رِزقِ حرام
مَدنی ماحول میں کرلو تم اعتِکاف
آؤ کرنے لگو گے بَہُت نیک کام
مَدنی ماحول میں کرلو تم اعتِکاف
فضلِ رب سے ہو دیدارِ سلطانِ دیں
مَدنی ماحول میں کر لوتم اعتِکاف
شادمانی سے جھومے گا قلبِ حَزیں
مدنی ماحول میں کر لوتم اعتِکاف
مان بھی جاؤ عطارؔ کی التِجا
مَدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
ہوگا راضی خدا خوش شہِ انبیا
مدنی ماحول میں کر لو تم اعتِکاف
شاعر کا نام :- الیاس عطار قادری
کتاب کا نام :- وسائلِ بخشش