ہر فرد پوچھتا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟
ہر دل یہ کہہ رہا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟
اچھے میاں کے گھر کی جو تھیں شمع فروزاں
اندھیارا ہوگیا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟
چھوٹوں پہ دستِ شفقت اور ہر بڑے کی عزت
جب ہی تو غل مچا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟
پانی نمک شکر پر قرآن پڑھ کے دینا
ہر کوئی ڈھونڈھتا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟
محبوب اور محب میں تھی دوستی مثالی
سب گم سا ہوگیا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟
آلِ حبیب خوش ہیں گھر آگئی ہے بیٹی
اب کس سے پوچھنا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟
نوری میاں کے گھر کی رونق تھی جس کے دم سے
وہ دیپ بجھ گیا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟
جن کے خلوص و خدمت کا تذکرہ ہے جگ میں
ایک شور سا اٹھا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟
برکاتیوں کے سر پر شفقت کی تھیں وہ چھتری
سایہ وہ اٹھ گیا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟
سید میاں کے گھر سے رخصت ہوئی ہیں دولہن
ہر لب پہ یہ صدا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟
نوری درخشاں بی بی رخصت ہوئیں جہاں سے
چو طرفہ یہ صدا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟
نورِ جبین خلعت نوری کے گھر کی طلعت
دل دھک سے ہو گیا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟
دیوار و در سے نظمی آوازیں آ رہی ہیں
سنسان گھر پڑا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا