زہد و تقویٰ کا تھا شہرہ جن کا ہندوستان میں

زہد و تقویٰ کا تھا شہرہ جن کا ہندوستان میں

وہ تھے تلمیذِ جنابِ خضر میر عبد الجلیل


بلگرامی تھے مگر آباد مارہرہ کیا

اپنے اوصافِ ولایت میں شہیر عبد الجلیل


فرد تسخیرِ خلائق خوش خصال و خوش مآل

قول و فعل و حال میں روشن ضمیر عبد الجلیل


آبروئے نسلِ حیدر صاحبِ جذب و صفا

فاتحِ اقلیمِ حکمت بے نظیر عبد الجلیل


نظمی تم بھی تو انہیں کے خانداں کے فرد ہو

جن کو کہتے ہیں سبھی پیروں کے پیر عبد الجلیل

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

ہستئ لازوال ہیں ہَم لوگ

یَلَّلے خوش آمدَم در کُوئے بغداد آمدَم

اے مرے بھائیوسب سنو دھر کے کاں

مجھے چنا گیا لاکھوں میں آزمائش کو

ایسی دنیا سے ہمیں کوئی توقع کیا ہو

اَنبیا کو بھی اَجل آنی ہے

قلبِ عاشق ہے اب پارہ پارہ

سنَّت کی بہار آئی فیضانِ مدینہ میں

خوشبؤں کا نگر نکہتوں کی ڈگر

میں ہی شمع بن کے جلتا ہوں مزارِ دوست پر