جونہی ان کا نام لیا ہے

جونہی ان کا نام لیا ہے

سُونا دل آباد ہوا ہے


جب سے ان کا دامن تھاما

بگڑا ہوا ہر کام بنا ہے


خالق کا احسان ہے ہم کو

محبوبِ ذیشان دیا ہے


قریہ قریہ بستی بستی

ان کی رحمت کا چرچا ہے


کر دو کرم یا شاہِ مدینہ!

بندۂ خستہ در پہ پڑا ہے


بخش دیا یہ کہہ کر حق نے

میرے نبی کا مدح سرا ہے


شکر ہے قدرت نے آصف کو

نعتِ نبی لکھنے کو چُنا ہے

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

پھر تذکرۂ خواجۂ ذیشان کیا جائے

تمہارے ذَرِّے کے پر تو ستارہائے فلک

دل میں ہے یاد تیری لب پر ہے نام تیرا

بزم افلاک میں ہر سو ہے اجالا تیرا

خواب میں کاش کبھی ایسی بھی ساعت پاؤں

جب مسافر کے قدم رک جائیں

اے بِیابانِ عَرب تیری بہاروں کو سلام

میرے دل میں ہے یادِ محمد ﷺ

محبوب کی محفل کو محبوب سجاتے ہیں

عرشِ حق ہے مسندِ رِفعت رسول اللہ کی