مواجہ پاک سے نسبت درِ سرکارؐ سے نسبت
درخشاں نعت کی ہے آپؐ کے انوار سے نسبت
رسالت کی صداقت پر لٹائیں کیوں نہ جان و دل
رگوں میں ہے لہو کی مثل یارِ غار سے نسبت
گواہی اشک دیتے ہیں مری چشمِ عقیدت کی
یہ دل رکھتا ہے روضے کے در و دیوار سے نسبت
تخیّل مجھ کو لے جاتا ہے سدرہ سے کہیں آگے
مرے وجدان کی رف رف کے ہے اسوار سے نسبت
مبارک سنتِ سرکارؐ کی نسبت سے ہیں روزے
نہ سحری سے ہے کچھ نسبت نہ ہے افطار سے نسبت
علامت فاختہ کی امن کے داعی بناتے ہیں
سکینت کی ضمانت ہے مگر سرکارؐ سے نسبت
کوئی مسلک رکاوٹ اس کی منزل میں نہیں بنتا
ہے رکھتا سچا سالک آپؐ کے کردار سے نسبت
قلم اوراقِ مدحت پر رواں ہے صدقۂ آقاؐ
ہے قائم اس کی ہر پل عشق کے اظہار سے نسبت
کسی سطحی مفکِّر سے تعلق کیوں رکھیں طاہرؔ
بلند افکار رکھتا ہے بلند افکار سے نسبت
شاعر کا نام :- پروفیسر محمد طاہر صدیقی
کتاب کا نام :- ریاضِ نعت