مرے غربت کدے میں جب رسول اللہ آتے تھے

مرے غربت کدے میں جب رسول اللہ آتے تھے

کبھی وہ گفتگو کرتے


کبھی وہ نیند کی وادی کو سرافراز بھی کرتے

پسینہ جسم اطہر پر چمکتا تھا


میں ان قطروں کو ایک شیشی میں رکھ کر

کسی خوشبو میں حل کرتی


پینے سے وہ خوشبو یوں بدل جاتی

کہ جیسے خاک جنت کے


گل وریحان کی خوشبو

اسی شیشی کو اپنا گھر بنالیتی

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

فصل خزاں میں احمد مختار سے بہار

ہم کو کچھ بھی نہیں درکار رسولِ عربی

چاند کا کرب بے عدد بے شمار

تو سرگروه انبیا رحمت کی تجھ پر انتہا

روز عاشور کی یہ صبح عبادت کی گھڑی

کرب کی رات میں اک نام سہارا تو بنا

ہر منظر مدينہ ختم الرسل کا عکس

خلوت كده دل گل خندان محمد

نبی محتشم ! تیرا گدائے بے نوا کشفی

ترے آتے ہی کنگورے گرے ایوان کسری کے