خلوت كده دل گل خندان محمد

خلوت كده دل گل خندان محمد

فیصانِ محمد ہے یہ فیضانِ محمد


ہر لفظ میں ملتی ہے ہمیں دانش و حکمت

اللہ کی برہان ہے برہان محمد


فردوس کے منتظر مری پلکوں پہ ہیں رقصاں

بے خود ہوں تہ سائیہ دامان محمد


ہے ان کی نگہ لوح و قلم سے بھی کچھ آگئے

ہمسایہ جبریل ہیں خاصان محمد


مغرب کی نظر کعبہ مشرق سے ہراساں

رو کے تو کوئی کاوش رندان محمد


لولاک لما ایک حقیقت کا ہے اظہار

ہے نقش جہاں پر تو تابان محمد


ہے ان کی نظر، نقش گرعہد رسالت

میزان جہاں حلقہ یاران محمد


اے ارض وطن، خون شہیداں کی قسم ہے

فتنے کو مٹائیں گے محبانِ محمد

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

تو سرگروه انبیا رحمت کی تجھ پر انتہا

روز عاشور کی یہ صبح عبادت کی گھڑی

مرے غربت کدے میں جب رسول اللہ آتے تھے

کرب کی رات میں اک نام سہارا تو بنا

ہر منظر مدينہ ختم الرسل کا عکس

نبی محتشم ! تیرا گدائے بے نوا کشفی

ترے آتے ہی کنگورے گرے ایوان کسری کے

تری دعوت سے پتھر بن گئے انساں

کتاب معتبر سب سے بڑا ہے معجزہ تیرا

وہی ذاتِ مبارک آیت معراج انسان ہے