نعت ان کی خدا کی رحمت ہے

نعت ان کی خدا کی رحمت ہے

جیسے بیٹی خدا کی رحمت ہے


لب پہ ہر پل درود ہے ان کا

ہر گھڑی ہی خدا کی رحمت ہے


آپؐ کی مدحت و محبت میں

عمر گزری خدا کی رحمت ہے


اپنی صورت میں شاہِؐ عالم نے

ہم کو بخشی خدا کی رحمت ہے


قرب بخشے جو ان کے روضے کا

ایسی دوری خدا کی رحمت ہے


خاکِ طیبہ پہ ہے جبیں رکھی

یہ عطا بھی خدا کی رحمت ہے


عشقِ احمدؐ میں جو گزرتی ہے

زندگانی خدا کی رحمت ہے


دل کی نظروں سے دیکھیں اک جیسی

ان کی مرضی ، خدا کی رحمت ہے


روزِ اوّل سے تا ابد طاہرؔ

ان کی ہستی خدا کی رحمت ہے

کتاب کا نام :- ریاضِ نعت

دیگر کلام

ہے زمین پر جنّت ، آفریں مدینے کے

اوج ہم خواب کا بھی دیکھیں گے

لفظوں کو ممتاز بنایا میرے کملی والے نے

دل مرا مدینے کے آس پاس رہتا ہے

خوشا! مژدہ سنایا جا رہا ہے

مختصر محدود و ناقص آدمی کی سوچ ہے

ہر شعر مرا مدحتِ طاہر کی طرح ہے

لطفِ شہؐ سے دل مرا آباد ہے

چشمِ رحمت یا نبیؐ درکار ہے

حدِ خرد تدبیروں تک ہے