طلعتِ رُخ سے لحد میں چاندنا فرمائیے
اپنے بیکس پر کرم یا مصطفیٰ فرمائیے
دُور رنج و غم کی اب کالی گھٹا فرمائیے
شاہ اب تو سایۂ زُلفِ دوتا فرمائیے
میں غلامِ مصطفیٰ کہتا ہوں خود کو شوق سے
لطف جب ہے آپ بھی اپنا گدا فرمائیے
دل میں در کی حاضری کی یا نبی ہے آرزو
میری امیدوں کے گلشن کو ہرا فرمائیے
بات اتنی ہے گدا ہوں آپ کا اور کچھ نہیں
منتظر ہوں میرے حق میں آپ کیا فرمائیے
بوجھ سے عصیاں کےآقا گِر نہ جاؤ ں نار میں
میرے حق میں ربِ سَلِمّ کی دُعا فرمائیے
نار کی جانب ملائک لےچلے بدکار کو
اِک اشارہ شافعِ روزِ جزا فرمائیے
روزِ محشر یا نبی جب کے بلا کی دھوپ ہو
دامنِ رحمت مجھے اپنا عطا فرمائیے
میرے ماں باپ اور جُملہ اہلِ خانہ کے لئے
مرحمت یاسیّدی اپنی رضا فرمائیے
یانبی مرزا پہ ہردم سایۂ رحمت رہے
دستگیری دو جہاں میں سرورا فرمائیے
شاعر کا نام :- مرزا جاوید بیگ عطاری
کتاب کا نام :- حروفِ نُور