اُسی کو بنایا گیا سب سے پہلے

اُسی کو بنایا گیا سب سے پہلے

اُسی کو سجایا گیا سب سے پہلے


مراتب کی تقسیم ہونے لگی تو

اُسی کو بلایا گیا سب سے پہلے


ہوا جب بھی تازہ کوئی حکم جاری

اُسی کو سنایا گیا سب سے پہلے


ارادہ کیا جب بھی صورت گری کا

اُسی کوبنایا گیا سب سے پہلے


یہ ختمِ نبوت ہے تخصیص اُس کی

اُسی کو بتایا گیا سب سے پہلے


صغیرہ کبیرہ سبھی لغزشوں سے

اُسی کو بچایا گیا سب سے پہلے


بنایا گیا جب یہ عرشِ معلیٰ

اُسی کو دکھایا گیا سب سے پہلے


لگی جونہی اعزاز کی پہلی مسند

اُسی کو بٹھایا گیا سب سے پہلے


چھلکنے لگا جب محبت کا ساغر

اُسی کو پلایا گیا سب سے پہلے


فرشتوں نے جب گایا اُس کا قصیدہ

اُسی کو سنایا گیا سب سے پہلے


اُسی کو ہی بخشے گئے سب تفاخر

اُسی کو بتایا گیا سب سے پہلے

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

فلک کا بھلا کیا تقابل زمیں سے

جھکیں اونچے اونچے شجر اُس کے آگے

قیامت کے دن اے حبیبِ خدا

نئی آواز تھی لہجہ نیا تھا

سر عرشِ بریں لکھا ہوا ہے

سرِ بزم ہر دوسرا آتے آتے

زمیں سے گزرتی ہوئی آسماں تک

کوئی عارف کوئی صوفی نہیں ہے

میں بُلبل ہوں میرا چمن ہے مدینہ

عیاں اُس کی عظمت ہے اُس کی جبیں سے