آبگینوں میں شہیدوں کا لہو بھرتے ہیں

آبگینوں میں شہیدوں کا لہو بھرتے ہیں

صبح سے آج فلک والوں میں بیتابی ہے


ہو نہ ہو اس عرق روح عمل سے مقصود

فجر امت مرحوم کی شادابی ہے

شاعر کا نام :- علامہ ارشد القادری

کتاب کا نام :- اظہار عقیدت

دیگر کلام

مدینہ میں دل کا نشاں چھوڑ آئے

روز آئے مدینے سے بادِ صبا ہجر میں دل ہمارا بہلتا رہے

چراغ طیبہ کی روشنی میں جو ایک شب بھی گزار آئے

علامت عشق کی آخر کو ظاہر ہو کے رہتی ہے

تیرے قدموں میں شجاعت نے قسم کھائی ہے

خون ہے یہ شہہ لولاک کے شہزادوں کا

ہے افضل تے اعلیٰ محمد دا روضہ

یار میرے دی سُنو نشانی یار میرا لاثانی

چن تارے حضور دے نور وچوں

شاہ اسوار اوہ عرش دا سوہنا آمنہ دا ماه پارا