تیرے قدموں میں شجاعت نے قسم کھائی ہے

تیرے قدموں میں شجاعت نے قسم کھائی ہے

یاد آئے گی تری یاد کی ہر محفل میں


عزم و ہمت کے مریضوں سے یہ کہدے کوئی

جان آجائے گی شبیر کو رکھ لو دل میں

شاعر کا نام :- علامہ ارشد القادری

کتاب کا نام :- اظہار عقیدت

دیگر کلام

ستون توبہ پہ ہونٹوں کو رکھ دیا میں نے

مدینہ میں دل کا نشاں چھوڑ آئے

روز آئے مدینے سے بادِ صبا ہجر میں دل ہمارا بہلتا رہے

چراغ طیبہ کی روشنی میں جو ایک شب بھی گزار آئے

علامت عشق کی آخر کو ظاہر ہو کے رہتی ہے

آبگینوں میں شہیدوں کا لہو بھرتے ہیں

خون ہے یہ شہہ لولاک کے شہزادوں کا

ہے افضل تے اعلیٰ محمد دا روضہ

یار میرے دی سُنو نشانی یار میرا لاثانی

چن تارے حضور دے نور وچوں