روز آئے مدینے سے بادِ صبا ہجر میں دل ہمارا بہلتا رہے

روز آئے مدینے سے بادِ صبا ہجر میں دل ہمارا بہلتا رہے

ہر گھڑی تم مجھے یاد آتے رہو عالم شوق میں دل مچلتا رہے


وقت آجائے ارشد کا جب آخری رنگ لائے مری نسبت قادری

گوشئہ دامن پاک ہو ہاتھ میں سامنے تم رہو دم نکلتا رہے

شاعر کا نام :- علامہ ارشد القادری

کتاب کا نام :- اظہار عقیدت

وہ دن بھی تھے کہ سرابوں کا نام

اللہ! کوئی حج کا سبب اب تو بنا دے

نعتِ سرورؐ میں اگر لطفِ مناجات نہیں

شبیر کربلا کی حکومت کا تاجدار

حقیقت میں وہ لطفِ زندگی پایا نہیں کرتے

بلا لو پھر مجھے اے شاہِ بحرو بَر مدینے میں

جبر و صبر کے مناظرے کا نام کربلا

سرورِ ذیشان شاہِ انبیاء یعنی کہ آپ

آیا لبوں پہ ذِکر جو خیر الانام کا

ہو کرم سرکارﷺ اب تو ہو گۓ غم بے شمار