اپنی تقدیر پہ سایہ ہے ترا ابن علی

اپنی تقدیر پہ سایہ ہے ترا ابن علی

قافلہ گردشِ دوراں کا کہاں رُکتا ہے ؟


پرچمِ حضرتِ عباس کا بوسہ لینے

سجدہ کرنے کو کئی بار فلک جھکتا ہے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

ان کی رحمت کا آسرا مانگو

ماحولِ شبِ تار تھا ظلمت سے بھرا

ہری ہو کر مری شاخِ تمنا اور ہلتی ہے

رب ہے وہ کافر و مسلماں کا

اوہدے حسن دی بات کی پچھناں اوہدے سوہنے سوہنے گولے

اعلیٰ حضرت کے قلم کا زور کیونکر ہو رقم

آقا رخِ انور جو مجھے دکھلائیں

خیراتِ علم و بخششِ محشر متاعِ خلد

دشمنانِ مصطفیٰ سے برسرِ پیکار تھے

لولاک لما کی ہے ہر وقت صدا