دُھوپ کی موج میں سورج کا بھی خوں ملتا ہے

دُھوپ کی موج میں سورج کا بھی خوں ملتا ہے

سوگ میں پرچمِ احساس نگوں ملتا ہے


ہاں مگر ابنِ علیؑ ایک شجر ہے ایسا

جس کے سائے میں شریعت کو سکوں ملتا ہے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

اعلیٰ حضرت کے قلم کی نوک کتنی تیز ہے

سارے غیب اوہ جانے سوہناں اوہنوں دو عالم دیاں خبراں

یاد ان کی ہر گھڑی مرے ساتھ رہے

کِسے ہور دے ول ہتھ مَیں کیوں ویکھاں

سرکارؐ ثنا شعار ہے میرا یہ دل

ہے اذن حضوری کا ملا پہلی بار

آیا لبوں پہ تذکرہ جس وقت نور کا

دنیا و آخرت میں نہ بھوکے مریں گے ہم

گلی علی دی

طیش کا طیش سے جواب نہ دو